قُرآنِ حکیم کا ترجمہ پڑھنے سے پہلے قاری کے لیے یہ سوچنااور سمجھنا ناگُزیر ہے کہ وہ اسے کیوں پڑھ رہا ہے؟
یہ از بس اہم سوال ہے، جس کا مختصر جواب یہ ہے کہ اِنسان اِس دُنیا میں راہیِ دارُالآخرت ہے، جو الحیوان ہے، یعنی اس میں زندگی ہوگی، موت نہیں ہوگی ۔ اس موت نا آشنا جہان ابدی کے دو عالَم ہیں، جو زوجین ہیں ۔ ان میں سے ایک اس کا حقیقی خانۂ حُسن و سُرور یا حُسنُ المآب ہے، جسے قُرآنِ حکیم نے جنّتِ قُرَّ ۃُ العین سے تعبیر کیا ہے ۔ یہ اِسم با مُسمّٰی ہے۔ آج تک کسی مُتنفِّس نے اسے دیکھا ہے نہ اس کی حقیقت سے آشنا ہی ہے ۔ اس کا زوج (Spouse) جہنّم ہے جو شرَّ مآب ہے ۔ یہ آتشکدۂ الحیوانی ہے۔ اس میں مُشرک اور دیگر بڑے بڑے مجرم شدّتِ عذاب سے زندوں میں ہوں گے نہ مُردوں میں ۔